منشیات کی اسمگلنگ کی سازش میں داعش کے ملوث ہونے کا شبہ
ایتھنز،7جون؍(آئی این ایس انڈیا)یونان کے حکام نے حال ہی میں پکڑی گئی منشیات کی بھاری مقدار کے حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔ یونانی حکام اس بات کا کھوج لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا افیون کی 26ملین گولیاں لیبیا اسمگل کرنے کی سازش میں شدت پسند گروپ دولت اسلامی داعش کا ہاتھ ہے یا نہیں۔خیال رہے کہ یونانی حکام نے حال ہی میں امریکی انسداد منشیات فورس کے تعاون سے منشیات کی 26ملین گولیاں پکڑنے کا دعویٰ کیا تھا۔ مبینہ طور پر یہ منشیات لیبیا کو اسگل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبیا کو بھجوائی جانے والی منشیات کی گولیاں ٹراماڈول نامی مادے سے تیار کردہ ہیں جو عموما طبی مقاصد کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق حال 10مئی کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ایک مال بردار ٹرک یونان کی پرانی اور سب سے بڑی بندرگاہ بیریوس پہنچا، جہاں امریکی انسداد منشیات حکام کی نشاندہی پر اسے پکڑ لیا گیا تھا۔ یونانی پولیس کے ایک عہدیدار لوکاس ڈانابایسس نے بتایا کہ منشیات سے لدے ٹرک کو پکڑنے میں امریکی اداروں کی جانب سے معلومات فراہم کی گئی تھیں۔خبر رساں اداریرائیٹرز کے مطابق گولیوں کی شکل میں منشیات ٹرک پر گھروں میں استعمال ہونے والے فرنشنگ بکسوں کے پیچھے ٹھونسی گئی تھیں اور کہا گیا تھا یہ سامان لیبیا لے جایا جا رہا ہے۔یونانی حکام اس بات کی چھان بین کررہے ہیں کہ آیا لیبیا کو بھاری مقدار میں منشیات اسمگل کرنے میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامی داعش کا ہاتھ ہے یا نہیں۔ کیونکہ جن کمپنیوں کی جانب سے یہ سامان منگوایا گیا ہے ان کے بارے میں شبہ ہے وہ دہشت گردوں کے ساتھ رابطوں میں ہیں اور تعاون کرتی ہیں۔ منشیات کی متذکرہ بالا مقدار کی قیمت 13ملین ڈالر لگائی گئی ہے۔